Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

روزے کی طبی افادیت پر جدید سائنس کی نظر

ماہنامہ عبقری - جولائی 2013

آج کا انسان جدید دور کے مخصوص حالات کی بدولت شدید تناؤ یا ہائپرٹینشن کا شکار ہے۔ رمضان کے ایک ماہ کے روزے بطور خاص ڈائسٹالک پریشر کو کم کرکے انسان کو بے پناہ فائدہ پہنچاتے ہیں۔

جسم کی قوت مدافعت: حقیقت یہ ہے کہ قدرتی علاج کی ہر صورت اس حقیقت پر مبنی ہے کہ قدرت کاملہ نے جسم کے اندر قوت مدافعت پیدا کی ہے جسے آپ جسم کا دفاعی نظام بھی کہہ سکتے ہیں۔ قدرتی علاج کی صورت میں وہ تدابیر اختیار کرنی چاہئیں جو قوت مدافعت کو مدد دینے والی ہوں اور ان باتوں سے بچنا چاہیے جو اسے کمزور کردیں۔ قوت مدافعت کو مدد دینے والی تدبیروں میں سے ایک تدبیر یہ ہے کہ کبھی کبھار کھانا پینا چھوڑ دینا چاہیے۔ اس حقیقت سے روزے کی طبی افادیت پر مہرتصدیق ثبت ہوجاتی ہے۔ یہ بات یوں سمجھ میں آسکتی ہے کہ ترک غذا سے بدن کی وہ قوت جوغذا ہضم کرنے میں ہر وقت صرف ہوتی رہتی ہے‘ جمع رہتی ہے اور قوت مدافعت کے ساتھ ہوکر امراض کو بدن سے نکالنے میں لگ جاتی ہے۔
دل پر مثبت اثرات: دن میں روزہ کے دوران خون کی مقدار میں کمی ہوجاتی ہے۔ یہ اثر دل کو نہایت فائدہ مند آرام مہیا کرتا ہے۔ زیادہ اہم یہ بات ہے کہ خلیوں کے درمیان (Inter Celluler) مائع کی مقدار میں کمی کی وجہ سے خلیوں کے عمل میں بڑی حد تک سکون پیدا ہوجاتا ہے۔ لعاب دار جھلی کی بالائی سطح سے متعلق خلیے جنہیں ایپی تھیلیل سیل کہتے ہیں اور جو جسم کی رطوبت کے متواتر اخراج کے ذمہ دار ہوتے ہیں ان کو بھی صرف روزے کے ذریعے آرام اور سکون ملتا ہے جس سے ان کی صحت مندی میں اضافہ ہوتا ہے۔ روزے کے دوران ڈائسٹالک پریشر ہمیشہ کم سطح پر ہوتا ہے۔ یعنی اس وقت دل آرام یا ریسٹ کی صورت میں ہوتا ہے۔ مزیدبرآں آج کا انسان جدید دور کے مخصوص حالات کی بدولت شدید تناؤ یا ہائپرٹینشن کا شکار ہے۔ رمضان کے ایک ماہ کے روزے بطور خاص ڈائسٹالک پریشر کو کم کرکے انسان کو بے پناہ فائدہ پہنچاتے ہیں۔
روزے کا سب سے اہم اثر دوران خون پر اس پہلو سے ہے کہ یہ دیکھا جائے کہ اس سے خون کی شریانوں پر کیا اثر ہوتا ہے۔ اس حقیقت کا علم اب عام ہے کہ خون کی شریانوں کی کمزوری اورفرسودگی کی اہم ترین وجوہات میں سے ایک وجہ خون میں باقی ماندہ مادے کا پوری طرح تحلیل نہ ہوسکنا ہے جبکہ دوسری طرف روزے میں بطور خاص افطار کے وقت کے نزدیک خون میں موجود غذائیت کے تمام ذرے تحلیل ہوچکے ہوتے ہیں اور ان میں سے کچھ بھی باقی نہیں بچتا۔ اس طرح خون کی شریانوں کی دیواروں پر چربی یا دیگر اجزاء جم نہیں پاتے یوں شریانیں سُکڑنے سے محفوظ رہتی ہیں۔
جسم اور دماغ میں ہم آہنگی: اردن کے یونیورسٹی ہسپتال کے ڈاکٹر سلیمان نے مردوں اور خواتین کامشاہدہ کیا۔ رمضان کے دوران ان کا اوسطاً دو کلو گرام وزن کم ہوگیا۔ تہران یونیورسٹی کے ڈاکٹر عزیز کی تحقیق کے مطابق رمضان کے دوران عام افراد میں چار کلو گرام تک وزن میں کمی نوٹ کی گئی۔سلمنگ سنٹر میں جانے والوں میں عام مشاہدہ کیا گیا ہے کہ فاقوں کے بعد ان کا وزن دوبارہ بڑھ جاتا ہے بلکہ بعض لوگوں کا پہلے سے بھی زیادہ بڑھ جاتا ہے دماغ کا حصہ انسان کا وزن کنٹرول کرتا ہے اگر کوئی شخص فاقے کرتا ہے تو فاقوں کے بعد یہ حصہ تیزی سے عمل کرتا ہے اور وزن دوبارہ بڑھ جاتا ہے۔ روزے کے دوران حیرت انگیز طور پر یہ حصہ تیزی سے کام نہیں کرتا۔
تازہ خون بنتا ہے: روزے کے دوران جب خون میں غذائی مادے بلند ترین سطح پر ہوتے ہیں تو ہڈیوں کا گودہ حرکت پذیر ہوجاتا ہے۔ اس کے نتیجے میں لاغر لوگ روزہ رکھ کر آسانی سے اپنے اندر زیادہ خون پیدا کرسکتے ہیں۔ بہرحال یہ تو ظاہر ہے کہ کوئی شخص اگر خون کی پیچیدہ بیماری میں مبتلا ہے تو اسے طبی معائنہ اور ڈاکٹر کی تجویز کو ملحوظ خاطر رکھنا ہی پڑے گا۔ روزے کے دوران جگر کو ضروری آرام مل جاتا ہے۔
نظام انہضام اور جگر پر مثبت اثرات: روزہ یوں تو سارے نظام انہضام پر ایک ماہ کا آرام طاری کردیتا ہے مگر درحقیقت اس کا حیران کن اثر بطور خاص جگر پر ہوتا ہے کیونکہ جگر کے کھانا ہضم کرنے کے علاوہ پندرہ مزید عمل بھی ہوتے ہیں۔ یہ اس طرح تکان کا شکارہوجاتا ہے جیسے ایک چوکیدار ساری عمر کیلئے پہرے پر کھڑا ہو۔دوسری طرف روزے کے ذریعے جگر کو چار سے چھ گھنٹوں تک آرام مل جاتا ہے جو روزے کے بغیر قطعی ناممکن ہے کیونکہ بے حد معمولی مقدار کی خوراک یہاں تک کہ ایک گرام کے دسویں حصہ کے برابر بھی اگر معدہ میں داخل ہوجائے تو پورا نظام انہضام اپنا کام شروع کردیتا ہے اور جگر فوراً مصروف عمل ہوجاتا ہے۔

Ubqari Magazine Rated 4.5 / 5 based on 822 reviews.